کراچی میں عوامی دسترخوانوں پر افطار کرانے کا رجحان 200 فیصد بڑھ گیا

رمضان المبارک کا آغاز ہوگیا ہے، رحمتوں کے مہینے میں جہاں مسلمان روزہ رکھتے ہیں اور عبادت کر کے اللہ کے حضور گناہوں کی مغفرت طلب کرتے ہیں وہیں اس بابرکت مہینے میں مسلمان اپنی استطاعت کے مطابق روزہ داروں کو افطار کرانے کی کوشش کرتے ہیں کراچی ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔
شہری طویل لوڈ شیڈنگ اور قلت آب جیسے مسائل سے پریشان ہیں تاہم شہریوں میں افطار کرانے کے جذبے میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ اس میں اضافہ ہوا ہے شہر میں جگہ جگہ مغرب سے قبل عوامی دستر خوانوں پر افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے جہاں مخیر حضرات کی جانب سے اللہ کی راہ میں دل کھول کر روزہ داروں کے لیے افطار کا بندوبست ہوتا ہے یہاں لوگ نہ صرف افطار کرتے ہیں بلکہ اب افطار کے لوازمات کے ساتھ ساتھ کھانے کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے.

سروے کے دوران مقامی تنظیم کے فلاحی سروسز کے انچارج عمران الحق نے بتایا کہ ایک جانب مہنگائی نے لوگوں کی قوت خرید محدود کی ہے پہلے تو غریب طبقہ افطار کے لوازمات سے محروم رہتا تھا لیکن اب سفید پوش افراد بھی افطار کی نعمتوں سے محروم رہتے ہیں اور سفید پوشی کا بھرم رکھنے کے لیے سادگی سے افطار کرتے ہیں انھوں نے بتایا کہ شہر میں صاحب حیثیت مسلمانوں کی کوئی کمی نہیں ہے اور اس مہینہ دل کھول کر اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ شہر میں عوامی افطار دسترخوانوں کا رجحان بڑھ رہا ہے اور گزشتہ برس کی نسبت اس سال اس رجحان میں مزید 200 فیصد اضافہ ہو گیا ہے اور شہر میں 4500 مقامات پر عوامی افطار دستر خوان سجائے جاتے ہیں جہاں کم و بیش 40 لاکھ افراد افطار کرتے ہیں.

اور یہ دسترخوان اورنگی ٹاؤن، سائٹ، ماڑی پور، سرجانی ٹاؤن، عزیز آباد، حسین آباد، نیو کراچی، ناظم آباد، نارتھ کراچی، لیاقت آباد، کریم آباد، گولیمار، پی آئی بی کالونی، مارٹن روڈ، گارڈن، لانڈھی، کورنگی، منظور کالونی، محمود آباد، نرسری، کالا پل، جیل چورنگی، بہادرآباد، طارق روڈ، ایم اے جناح روڈ، رنچھوڑ لائن، گارڈن، سولجر بازار، لائنزایریا، کھارادر، میٹھادر، کیماڑی، شیریں جناح کالونی، اختر کالونی، ڈیفنس، ٹاور، آئی آئی چندریگر روڈ، آرام باغ، ایم اے جناح روڈ، برنس روڈ، گرومندر، صدر، حیدری، شاہ فیصل کالونی، ملیر، قائدآباد، فیڈرل بی ایریا سمیت دیگر علاقوں میں لگائے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ عوامی دستر خوان شاہراہوں، سڑکوں، عوامی مقامات، بس اسٹاپس پر لگائے جاتے ہیں۔ افطار دستر خوانوں کا اہتمام مخیر حضرات دینی، ملی، روحانی جذبے کے تحت کرتے ہیں۔ مخیر حضرات کے علاوہ فلاحی وسماجی تنظیمیں بھی اپنی مدد آپ کے تحت افطار کراتے ہیں۔ یہاں لوگ خاموشی سے آتے ہیں اور افطار کر کے چلے جاتے ہیں۔ ان افطار دسترخوانوں پر لوگوں کو بغیر کسی رنگ ونسل اور مذہب کے خشوع وخضوع کے ساتھ افطار کراتے ہیں اور کھانا کھلایا جاتا ہے۔

عامر خان

Asghar Ali Shah Stadium

Asghar Ali Shah Stadium is a cricket ground in Karachi, Pakistan. It was constructed in the memory of Late. Justice Asghar Ali Shah, former Judge in Sindh High Court, father of a renowned orthopaedic surgeon, a politician and a member of Pakistan Cricket Board Dr. Syed Mohammad Ali Shah. Dr. Shah is also the manager of this stadium.

Ground history

The stadium was constructed in 1993 in order to facilitate the club cricket in Karachi. It was the second cricket stadium in Pakistan (first being Gaddafi Stadium) to have the facility of flood lights to conduct the game at night.

Usage

The stadium has been used for many international matches of smaller levels such as Under 17 Asia Cricket Cup, Under 19 Cricket Tournaments and also women’s cricket tournaments have been held here. Mostly, this stadium hosts first class and domestic cricket matches. Dr.M.A.Shah Night Twenty20 Trophy is also held here every year in the month of Ramadan in which cricket teams representing cricket clubs from around the country play each other.[1]
Enhanced by Zemanta

Masjid e Tooba

Masjid e Tooba in Karachi
Masjid e Tooba in Karachi 
Masjid e Tooba or Tooba Mosque (Urdu: مسجد طوبٰی‎) is in Karachi, Sindh, Pakistan. Locally, it is known as the Gol Masjid.
Masjid e Tooba was built in 1969 in Defence Housing Society Karachi, Karachi. It is just off main Korangi Road. Masjid e Tooba is often claimed to be the largest single-dome mosque in the world. It is also major tourist attraction in Karachi. Masjid e Tooba is built with pure white marble. The dome is 72 meters (236 feet) in diameter and is balanced on a low surrounding wall with no central pillars. Masjid e Tooba has a single minaret standing 70 meters high. The mosque is the 18th largest in the world with the central prayer hall having a capacity of 5,000 people.
It was built keeping acoustics in mind. A person speaking inside one end of the dome can be heard at the other end. This mosque was designed by Pakistani architect Dr Babar Hamid Chauhan and the engineer was Zaheer Haider Naqvi.
Enhanced by Zemanta